آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سندھ پولیس کے شعبہ کرائم اینڈ انویسٹی گیشن کی تنظیم نو اور اصلاحات کے حوالے سے اجلاس۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈشنل آئی جی آپریشنز،ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، اسٹبلشمنٹ،ہیڈکواٹرز، آئی ٹی،فائنانس اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز نے شعبہ کی تنظیمِ نو اور اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پرمبنی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
شعبہ کی ذمہ داریوں کو فوری طور پر ڈیجیٹلائزڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن
سال 2023میں صوبے میں تقریباً20 ہزار سنگین مقدمات درج ہوئے۔ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز
مقدمات کے کامیاب نتائج تک پیروی جبکہ رہنما تجزیہ کے لیئے تیکنیکی صلاحتیوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز
کرائم اور اسکی جامع تفتیش وقت کی اشد ضرورت ہے جسکا مقصد شعبہ تحقیق، تفتیش اور چھان بین کو قرار واقعی مدد فراہم کرنا ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن
مقدمات کی ڈیجیٹلائزیشن اور ان کے نتائج تک مانیٹرنگ، کریمنل جسٹس سسٹم کو تقویت دینے کا باعث بنے گی۔آئی جی سندھ
ڈیجیٹلائزیشن سے نا صرف مقدمات ڈیٹا بنک میں درج ہوجائیں گے بلکہ مرکزی سسٹم کے تحت باآسانی دستیاب بھی ہونگے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن
کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز یونٹ پہلے مرحلے میں فی الفور سنگین مقدمات کی پیروی کا عمل شروع کردے۔آئی جی
سندھ غلام نبی کی ہدایت

No comments:
Post a Comment